میرے پاس تم ہو

A REAL AND TRUE HEART TOUCHING STORY ایک سچی کہانی پر مبنی ہے میرے پاس تم ہو
یہ دو میاں بیوی کی کہانی ہے دانش اور مہوش دونوں بہت اچھے دوست تھے ایک ہی یونیورسٹی میں ایک ساتھ پڑھتے I HAVE YOUتھے اور بعد میں دونوں نے شادی کر لی دونوں کا ایک مڈل کلاس طبکے سےتلک تھا مہوش ہاؤس وائف جب کے دانش ایک سرکاری ملازمت کرتا تھا دانش اور مہوش کا ایک بیٹا بھی تھا جس کا نام رومی تھا دونوں اپنی زندگی میں بہت ھش تھے دانش مہوش سے حد سے زیادہ محبت کرتا تھا مہوش بہت ہی ہوبصورت تھی جس کی نظر بھی مہوش پر پڑتی مہوش کا دیوانہ ہو جاتا ہر کوئی بس مہوش کے پیچھے پاگل تھا دانش اپنی بیوی اور اپنے بیٹے کے ساتھ بہت مطمعین تھا پر مہوش کے خوا ب بہت اونچے تھے ہر وقت دانش سے فرمایش کرتی رہتی اور دانش ہر حال میں اس کی فرمائش پوری کرنے میں لگا رہتا ان کی بلڈنگ میں ایک لڑکا جس کا نام بنٹی تھا وو بھی مہوش کا دیوانہ ہو جاتا ہر وقت آتے جاتے اسے روک کر فلرٹ کرنے لگتا دانش کو جب پتا چلا اس نے بنٹی کو بہت زبردست پھینٹی لگائی اور آیندہ اپنی بیوی سے دور رہنے کی وارننگ دی مہوش کو دولت چاہیے تھی اور دانش کو صرف مہوش اور اس کا پیار مہوش کو ایک بہت قیمتی ہار پسند آتا ہے اور دانش اسے وو ہار رشوت لے کر ھرید کر لا دیتا ہے مہوش نے پوچھا یہ تو بہت مہنگا تھا تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سےآ ے دانش نے بولا کے اس نے اپنے باپ کی قبر پر اور ان سے کیے وادے پر لات مار دی اور تمہارے لیے لے آیا مہوش نے پوچھا تم مجھ سے اتنا پیار کرتے ہو تو دانش نے بتایا کے جب بھی مجھے پیسوں کی ضرورت پڑھتی ہے میں اپنا پرس کھول کر تمہاری تصویر دیکھ لیتا ھوں پھر ان دونوں کے بیچ شہوار آ جاتا ہے مہوش کو دیکھتے ہی وو اسے پانے کی کوشیش میں لگ جاتا ہے شہوار بہت ہی امیر ہوتا ہے پر ساری دولت اس کی بیوی کی ہوتی ہے مہوش کو پآنے کے لیے وو مہوش کو طرح طرح کے لالچ دیتا پر دانش کو سمجھ میں آ جاتا کے شہوار کے ارادے نیک نہیں ہیں وو مہوش کو بہت سمجهاتا اور روکتا ہے پر مہوش شہوار کی دولت میں اندھی ہو کر اس کے آفس میں کام کرنے لگتی ہے پھر آہستہ آہستہ دونوں کے درمیان نزدیکیا بھرنے لگتی ہیں شہوار مہوش کو لے کر اسلام آ باد لے جاتا اور دونوں ایک ہی کمرے میں رات گزار لیتے ہیں یہاں دانش کو علم ہو جاتا ہے کے اس کی بیوی اب دولت کے نشے میں ڈھل چکی ہے اور اس سے دور ہونے والی ہے پر پھر بھی دانش اپنے ایک کولیگ کے کہنے پر اسے ہر حال میں کھونا نئی چاہتا تھا اس نے سب جانتے ہوئے بھی مہوش کو اپنانا چاہا تو مہوش نے دانش سے کہا کے اب اسے ایک مڈل کلاس آدمی کے ساتھ نہی رہنا اسے طلاق چاہیے دانش نے بہت روکا پر شہوار آیا اور دانش کو مہوش سے الگ ہونے کی قیمت دینی چاہی تو دانش نے بولا کے اس دو ٹکے کی لڑکی کے لیے وو اتنی قیمت کیسے لگا سکتا ہے اس نے کہا کے جاو میں نے تمہیں آزاد کیا وو چلے گے پھر دانش بہت رویا اور ٹوٹ چکا تھا اس نے بھی ٹھانی کے وو بھی بہت امیر بنے گا دانش نے بھی بہت پیسہ کمایا وہاں شہوار تباہ ہونے لگا مارکیٹ سے پرائس گرنے لگی مہوش کو اپنا بیٹا بھی چاہیے تھا پر دانش نے اپنے بیٹے کو کسی صورت نہ دیا اور شہوار اور مہوش جب شادی کرنے لگے شہوار کی بیوی آئ اور مہوش کو زور سے تهپڑ مار کے گھر سے نکال دیتی ہے مہوش کو پچھتاوا ہونے لگتا ہے وو پھر سے دانش کے پاس واپس جانا چاہتی تھے لیکن دانش نے کسی بھی حال میں اس کو اور اس کی بےوفائی کو معاف نہ کیا اور جب دانش مہوش سے ملنے پر امادہ ہو جاتا دوستوں اور بہت سے لوگوں کے کہنے پر اسی گھر میں جہا دونو ں پھلے رہا کرتے تھے وو مہوش کے بعد دانش نے چھوڑ دیا تھا جب ان کی ملاقات کا وقت آیا مہوش بہت حوش تھی کے دانش نے مجھے معاف کر دینا ہے لیکن دانش آیا اور اسے یہ کہا کے آج تمہاری بےوفائی نے میری جان لے لینی ہے اور دانش کو وہی ہارٹ اٹیک آیا اور وو فوت ہو گیا
